زبُو. Chapter 119

1 مُبارک ہیں وہ جو کاہل رفتار ہیں جو خُداوند کی شریعت پر عمل کرتے ہیں۔
2 مُبارک ہیں وہ جواُسکی شہادتو ں کومانتے ہیں ۔اور پورے دل سے اُس کے طا لِب ہیں۔
3 اُن سے نا راستی نہیں ہوتی ۔ وہ اُ سکی راہوں پر چلتے ہیں۔
4 تُو نے اپنے قوانین دِۓ ہیں ۔تاکہ ہم دِل لگا کر اُنکو مانیں ۔
5 کاشکہ تیر ے آ ئین ماننے کے لئےمیری روشیں دُرست ہو جائیں !
6 جب میَں تیر ے سب احکام کا لحِا ظ رکھُو ُنگا تو شرمنِدہ ہو نگا ۔
7 جب میں تیری صد اقت کے احکا م سیکھ لُو ُ نگا ۔تُو سچے دِل سے تیرا شُکر ادا کُرونگا۔
8 مجھے بالکل ترک نہ کر دے ۔
9 جوان اپنی روش کس طر ح پا ک رکھے؟تیرے کلام کے مطُا بق اُس پر نگا ہ رکھنے سے ۔
10 مَیں پُو رے دِل سے طالب ہوا ُہوُں ۔ مجھے اپنے فر مان سے بھٹکنےنہ دے ۔
11 میَں؟ نے تیرے کلا م کو اپنے دِل میں رکھ لیا ہے ۔ تا کہ میں تیرے خلاف گُناہ نہ کروُں۔
12 اَے خُداوند ! تُو مبارک ہے ۔ مجھے اپنے آ ئین سِکھا۔
13 مَیں نے اپنے لبو ں سے تیرے فرمودہ کلام کو بیان کیا۔
14 مجھے تیری شہادتوں کے کی راہ سے شادمانی ہُؤئی جَیسی ہر طرح کی دولت سے ہوتی ہے۔
15 میَں تیرے قوانین پر غور کرونگا۔ اور تیری راہوں کا لحاظ رکھونگا۔
16 میَں تیرے آئین میں مسرور رہونگا۔ میَں تیرے کلام کو نہ بھولونگا۔
17 اپنے بندہ پر احسان کر تاکہ میَں جیتا رہوں۔ اور تیرے کلام کو مانتا رہوں۔
18 میری آنکھیں کھول دے تاکہ میں تیری شریعت کے عجائب دیکھوں۔
19 میَں زمین پر مُسافر ہوں۔ اپنے فرمان مجھ سے پوشیدہ نہ رکھ۔
20 میرا دل تیرے احکام کے اشتیاق میں ہر وقت تڑپتا رہتا ہے۔
21 تُو نے اُن معلان مغروروں کو جھڑک دیا۔ جو تیرے فرمان سے بھٹکے رہتے ہیں۔
22 ملامت اور حقارت کو مجھ سے دور کر دےکیونکہ میَں نے تیری شہادتیں مانی ہیں۔
23 اُمرا بھی بیٹھکر میرے خلاف باتیں کرتے ہیں ۔ لیکن تیرا بندہ تیرے آئین پر دھیان لگائے رہا۔
24 تیری شہادتیں مجھے مرغوب اور میری مُشیر ہیں۔
25 میری جان خاک میں مِل گئی۔تُو اپنے کلام کے مُطابق مجھے زندہ کر ۔
26 میَں نے اپنی رَوشوں کا اظہار کیا اور تُو نے مجھے جواب دیا۔ مجھے اپنے آئین کی تعلیم دے۔
27 اپنے قوانین کی راہ مجھے سمجھا دے۔ اور میَں تیرے عجائب پر دھیان کرونگا۔
28 غم کے مارے میری جان گھُلی جاتی ہے۔ اپنے کلام کے مُطابق مجھے تقویت دے۔
29 جھوٹ کی راہ سے مجھے دور رکھ۔ اور مجھے شریعت عنایت فرما۔
30 میَں نے وفاداری کی راہ اختیار کی ہے۔ میَں نے تیرے احکام اپنے سامنے رکھے ہیں۔
31 میَں تیری شہادتوں سے لِپٹا ہُؤا ہوں۔ اَے خُداوند! مجھے شرمندہ نہ ہونے دے۔
32 جب تُو میرا حوصلہ بڑھائیگا۔ تو میَں تیرے فرمان کی راہ میں دوڑونگا۔
33 اَے خُداوند مجھے اپنے آئین کی راہ بتا۔اور میَں آخر تک اُس پر چلوں گا۔
34 مجھے فہم عطا کر اور میَں تیری شریعت پر چلونگا۔ بلکہ میَں پُورے دِل سے اُسکو مانونگا۔
35 مجھے اپنے فرمان کی راہ پر چلا۔ میونکہ اِس میں میری خُوشی ہے۔
36 میرے دِل کو اپنی شہا دتو ں کی طرف رجوُع دِلا نہ کہ لالچ کی طرف ۔
37 میری آنکھو ں کو بظُلا ن پر نظر کرنے سے با ز رکھ اور مجھے اپنی راہوں میں زندہ کر ۔
38 اپنے بندہ کے لئے اپنا وہ قول پورا کر۔ جِس سے تیرا خُوف پیدا ہوتا ہے۔
39 میری ملامت کو جِس سے میَں ڈرتا ہوں دور کردے۔ کیونکہ تیرے احکام بھلے ہیں۔
40 دیکھ! میَں تیرے قوانین کا مُشتاق رہا ہُوں۔ مجھے اپنی صداقت سے زندہ کر۔
41 اَے خُداوند! تیرے قول کے مطابق تیرے شفقت اور تیری نجات مجھے نصیب ہوں۔
42 تب میں اپنے ملامت کرنے والے کو جواب دے سکونگا۔ کیونکہ میَں تیرے کلام پر بھروسا رکھتا ہوں۔
43 اور حق بات کو میرے مُنہ سے ہرگز جُدا نہ ہونے دے کیونکہ میرا اعتماد تیرے احکام پر ہے۔
44 پس میں ابدلآباد تیری شریعت کو مانتا رہونگا۔
45 اور میَں آزادی سے چلونگا۔ کیونکہ میَں تیرے قوانین کا الب رہو ہوں۔
46 میَں بادشاہوں کے سامنے تیری شہادتوں کا بیان کرونگا۔ اور شرمندہ نہ ہونگا۔
47 تیرے فرمان مجھے عزیز ہے اُٹھاونگا۔ اور تیرے آئین پر دھیان کرونگا۔
49 جو کلام تُو نے اپنے بندہ سے کیا اُسے یاد کر کیونکہ تُو نے مجھے اُمید دِلائی ہے۔
50 میری مُصیبت میں یہی میری تسلی ہے۔ کہ تیرے کلام نے مجھے زندہ کیاہے۔
51 مغروروں نے مجھے بہت ٹھٹھوں میں اُڑایا۔ تو بھی میں نے تیری شریعت سے کنارہ نہیں کیا۔
52 اَے خُداوند! میَں تیرے قدیم احکام کو یاد کرتا اور اطمنان پاتا ہوں۔
53 اُن شریروں کے سبب سے جو تیری شریعت کو ترک کرتے ہیں۔ میَں سخت طیش میں آ گیا ہوں۔
54 میرے مسافر خانہ میں تیرے آئین میرا گیت رہے ہیں۔
55 اَے خُداوند! رات کو میَں نے تیرا نام یاد کیا ہے۔ اور تیری شریعت پر عمل کیا ہے۔
56 یہ میرے واسطے اِس لئے ہُؤا۔ کہ میَں نے تیرے قوانین کو مانا۔
57 خُداوند میرا بخرہ ہے۔ میَں نے کہا ہے میَں تیری باتیں مانونگا۔
58 میَں پورے دل سے تیرے کرم کا خواہاں ہؤا۔ اپنے کلام کے مطابق مجھ پر رحم کر ۔
59 میَں نے اپنی راہوں پر غور کیا اور تیری شہادتوں کی طرف امنے قدم موڑے۔
60 میَں نے تیرے فرمان ماننے ہیں۔ جلدی کی اور دیر نہ لگائی۔
61 شریروں کی رسیوں نے مجھے جکڑ لیا۔ پر میَں تیری شریعت کو نہ بھولا۔
62 تیری صداقت کے لئے مَیں آ دھی رات کو تیرا شُکر کرنے کو اُٹھو نگا ۔
63 مُیں اُن سب کا ساتھی ہُوں جو تجھ سے ڈر تے ہیں ۔ اور اُن کا جو تیر ے قو انین کو مانتے ہیں ۔
64 اَے خُدا زمین تیر ی شفقت سے معمور ہے ۔ مجھےُ آ ئین سکھا ۔
65 اَے خُداوند ! تُو نے اپنے کلا م کے مطابق اپنے بندہ کے ساتھ بھلائی کی ہے ۔
66 مجھے صحیح اِمتیا ز اور دانش سکِھا کیونکہ میَں تیرے فرمان پر ایمان لا یا ہوں
67 میَں مُصیبت اُٹھانے سے پہلے گمر ُاہ تھا ۔ پر اب تیر ے کلام کو مانتا ہوں۔
68 تُو بھلا ہے اور بھلا ئی کرتا ہے۔مجھے اپنے آ ئین سکھا ۔
69 مغُروروں نے مجھ پر بُہتان با ند ھا ہے ۔میَں پُو رے دِل سے تیرے قو انین کو ماُنو نگا ۔
70 اُن کے دِل چکنا ئی سے فر بہ ہو گئے ۔لیکن میَں تیری شریعت میں مُسرُور ہوُں
71 اچھا ہو اُاکے میں نے مصیبت اُٹھا ئی تا کہ تیرے مُنہ کی شر یعت میرے لئے سونے چاندی کے ہزاروں سکُوں سے بہتر ہے ۔
73 تیرے ہاتھو ں نے مجھے بنا یا اور تر تیب دی ۔
74 تجھُ ڈر نے واے مجھے دیکھکر خُوش ہونگے۔ اِس لئے کہ مجھے تیرے کلام پر اعتماد ہے ۔
75 اَے خُداوند ! میں تیرے احکام کی صداقت کو جانتا ہو ں اور کہ وفاداری ہی سےتو نے مجھے دُکھ میں ڈالا ۔
76 اُس کلام کے مُطابق جو تُو نے اپنے بندوں سے کیا تیری شفقت میری تسلی کا باعث ہو۔
77 تیری رحمت مجھے نصیب ہو تاکہ میَں زندہ رہوں۔ کیونکہ تیری شریعت میری خُشنودی ہے۔
78 مغرور شرمندہ ہوں کیونکہ اُنہوں نے ناحق مجھے گِرایا۔ لیکن میَں تیرے قوانین پر دھیان کرونگا۔
79 تجھ سے ڈرنے والے میری طرف رجوع ہوں تو وہ تیری شہادتوں کو جان لیں گے۔
80 میرادل تیرے آئین ماننے میں کامل رہے تاکہ میَں شرمندگی نہ اُٹھاؤں۔
81 میری جان تیری نجات کے لئے بیتاب ہے۔ لیکن مجھے تیرے کلام پر اعتماد ہے۔
82 تیرے کلام کے انتظار میں میری آنکھیں رہ گئیں۔ میَں یہی کہتا رہا کہ تُو مجھے کب تسلی دیگا؟
83 میَں اُس مشکیزہ کی مانند ہو گیا جو دھوئیں میں ہو۔ تو بھی میَں تیرے آئین کو نہیں بھولتا۔
84 تیرے بندہ کے دِن ہی کتنے ہیں؟ تُو میرے ستانے والوں پر کب فتح دیگا؟
85 مغروروں نے جو تیری شریعت کے پیرونہیں میرے لئے کھودے ہیں۔
86 تیرے سب فرمان برحق ہیں۔ وہ ناحق مجھے ستاتے ہیں ۔ تُو میری مدد کر۔
87 اُنہوں نے مجھے زمین پر سے فنا کر ہی ڈالا تھا۔ لیکن میں نے تیرے قوانین کو ترک نہ کیا۔
88 تُو مجھے اپنی شفقت کے مُطابق زندہ کر۔ تو میَں تیرے مُنہ کی شہادت کو مانونگا۔
89 اَے خُداوند ! تیرا کلام آسمان پر ابدتک قائم ہے۔
90 تیری وفاداری پُشت در پُشت ہے۔ تُو نے زمین کو قیام بخشا اور وہ قائم ہے۔
91 وہ آج تیرے احکام کے مُطابق قائم ہیں۔ کیونکہ سب چیزیں تیری خدمت گُذار ہیں۔
92 اگر تیری شریعت میری خُوشنودی نہ ہوتی تو میَں اپنی مُصیبت میں ہلاک ہو جاتا۔
93 میَں تیرے قوانین کو کبھی نہیں بھولوں گا۔ کیونکہ تُو نے اُن ہی کے وسیلہ سے مجھے زندہ کیا۔
94 میَں تیرا ہی ہوں ۔ مجھے بچا لے۔ کیونکہ میَں تیرے قوانین کا طالب رہا ہوں ۔
95 شریر مجھے ہلاک کرنے کو گھات لگا رہے لیکن میَں تیری شہادتوں پر غور کرونگا۔
96 میَں نے دیکھا کہ ہر کمال کی انتہا ہے۔ لیکن تیرا حُکم نہایت وسیع ہے۔
97 آہ! میَں تیری شریعت سے کَیسی مُحبت رکھتا ہوں۔ مجھے دِن بھر اُسی کا دھیان رہتا ہے۔
98 تیرے فرمان مجھے میرے دُشمنوں سے زیادہ دانشور بناتے ہیں۔ کیونکہ وہ ہمیشہ میرے ساتھ ہیں۔
99 میَں اپنے سب اُستادوں سے عقلمند ہوں۔ کیونکہ تیری شہادتوں پر میر ادھیان رہتا ہے۔
100 میَں عُمر رسیدہ لوگوں سے زیادہ سمجھ رکھتا ہوں۔ کیونکہ میَں نے تیرے قوانین کو مانا ہے۔ (101) میَں نے ہر بُری راہ سے اپنے قدم روک رکھے ہیں۔ تاکہ تیری شریعت پر عمل کروں۔ (102)میَں نے تیرے احکام سے کنارہ نہیں کیا۔ کیونکہ تُو نے مجھے تعلیم دی ہے۔ (103) تیری باتیں میرے لئے کیسی شرین ہیں! وہ میرے مُنہ کو شہد سے بھی میٹھی معلوم ہوتی ہیں۔ (104) تیرے قوانین سے مجھے فہم حاصل ہوتا ہے۔اِسلئے مجھے ہر جھوٹی راہ سے نفرت ہے۔ (105)تیرا کلام میرے قدموں کے لئے چراغ اور میری راہ کے لئے روشنی ہے۔ (106) میَں نے قسم کھائی ہے اور اِس پر قائم ہوں۔ کہ تیری صداقت کے احکام پر عمل کروں۔ (107)میَں بڑی مُصیبت میں ہوں اَے خُداوند! اپنے کلام کے مُطابق مجھے زندہ کر۔(108)اَے خُداوند میرے مُنہ سے رضا کی قُربانیاں قبول فرما۔ اور مجھے اپنے احکام کی تعلیم دے۔(109) میری جان ہمیشہ ہٹھیلی پر ہے۔ تو بھی میَں تیری شریعت کو نہیں بھولتا۔ (110) شریروں نے میرے لئے پھندہ لگایا ہے۔ تو بھی میَں تیرے قوانین سے نہیں بھٹکتا۔ (111) میَں نے تیری شہادتوں کو اپنی میراث بنایا ہے۔ کیونکہ اُس سے میرے دِل کو شادمانی ہوتی ہے۔ (112) میَں نے ہمیشہ کے لئے آخر تک تیرے آئین ماننے پر دل لگایا ہے۔ (113) مجھے دو دلوں سے نفرت ہے۔ پر تیری شریعت سے مُحبت رکھتا ہوں۔ (114) تُو میرے چھِپنے کی جگہ اور میری سِپر ہے۔ مجھے تیرے کلام پر اعتماد ہے۔ (115)اَے بدکردارو! مجھ سے دور ہو جاؤ۔ تاکہ میں اپنے خُداوند کے فرمان پر عمل کروں۔ (116)تُو اپنے کلام کے مُطابق مجھے سنبھال تاکہ زندہ رہوں۔ اور مجھے اپنے اعتماد سے شرمندگی نہ اُٹھانے دے۔ (117)مجھے سنبھال اور میَں سلامت رہونگا اور ہمیشہ تیرے آئین کا لحاظ رکھونگا۔ (118) تُو نے اُن سب کو حقیر جانا ہے جو تیرے آئین سے بھٹک جاتے ہیں۔ کیونکہ اُنکی دغا بازی عبث ہے۔ (119) تُو زمین کے سب شریروں کو میَل کی طرح چھانٹ دیتا ہے۔ اِسلئے میَں تیری شہادتوں کو عزیز رکھتا ہوں۔ (120)میرا جِسم تیرے خُوف سے کانپتا ہے۔اور میَں تیرے احکام سے ڈرتا ہوں۔ (121) میَں نے عدل اور انصاف کیا ہے۔ مجھے اُنکے حوالے نہ کر جو ظُلم کرتے ہیں۔ (122) بھلائی کے لئے اپنے بندہ کا ضامن ہو۔ مغرُور مجھ پر ظُلم نہ کریں۔ (123) تیری نجات اور تیری صداقت کے کلام کے انتظار میں میری آنکھیں رہ گئیں۔ (124) اپنے بندہ سے اپنی شفقت کے مُطابق سلوُک کر اور مجھے اپنے آئین سیکھا۔ (125)میَں تیرا بندہ ہوں مجھے فہم عطا کر۔تاکہ تیری شہادتوں کو سمجھ لوں۔ (126) اب وقت آ گیا ہے کہ خُداوند کام کرے کیونکہ اُنہوں نے تیری شریعت کو باطل کردیا ہے۔ (127) اِسلئے میَں تیرے سب قوانین کو برحق جانتا ہوں۔ اور ہر جھوٹی راہ سے مجھے نفرت ہے۔ (129) تیری شہادتیں عجیب ہیں اِسلئے میرا دل اُنکو مانتا ہے۔ (130) تیری باتوں کی تشریح نور بخشتی ہے۔ وہ سادہ دِلوں کو عقکمند بناتی ہے۔ (131) میَں خوب مُنہ کھول کر ہانپتا رہا۔ کیونکہ میَں تیرے فرمان کا مُشتاق تھا۔ (132) میری طرف توجہ کر اور مجھ پر رحم فرما۔ جَیسا تیرے نام سے مُحبت رکھنے والوں کا حق ہے۔ (133) اپنے کلام میں میری رہنمائی کر۔ کوئی بدکاری مجھ پر تسلط نہ پائے۔ (134) اِنسان کے ظُلم سے مجھے چھُڑالے۔ تو تیرے قوانین پر عمل کرونگا۔(135)اپنا چہرہ اپنے بندہ پر جلوہ گر فرما۔ اور مجھے اپنے آئین سکھا۔ (136)میری آنکھوں سے پانی کے چشمے جاری ہیں۔ اِسلئے کہ لوگ تیری شریعت کو نہیں مانتے۔ (137)اَے خُداوند !تُوصادق ہے۔ اور تیرے احکام برحق ہیں۔ (138) تُو نے صداقت اور کمال وفاداری سے اپنی شہادتوں کو ظاہر فرمایا ہے۔ (139) میری غیرت مجھے کھا گئی کیونکہ میرے مُخالِف تیری باتیں بھول گئے۔ (140) تیرا کلام بالکل خالص ہے اِس لئے تیرے بندہ کو اُس سے مُحبت ہے۔ (141) میَں ادنٰی اور حقیر ہوں تو بھی میَں تیرے قوانین کو نہیں بھولتا۔ (142)تیری صداقت ابدی صداقت ہے۔ اور تیری شریعت برحق ہے،(143) میَں تکلیف اور عذاب میں مُبتلا ہوں۔ تُو بھی تیرے فرمان میری خُوشنودی ہیں۔ (144) تیری شہادتیں ہمیشہ راست ہیں۔ مجھے فہم عطا کر تو میَں زندہ رہونگا۔ (145) میَں پُورے دِل سے دُعا کعتا ہوں۔ اَے خُداوند! مجھے جواب دے ۔ میَں تیرے آئین پر عمل کرونگا۔ (146) میَں نے تجھ سے دُعا کی ہے۔ مجھے بچالے۔ اور میَں تیری شہادتوں کو مانونگا۔ (147)میَں نے پو پھٹنے سے پہلے فریاد کی مجھے تیرے کلام پر اعتماد ہے۔ (148) میری آنکھیں رات کے ہر پہر سے پہلے کھُل گئیں تاکہ تیرے کلام پر دھیان کروں۔ (149) اپنی شفقت کے مُطابق میری فریاد سُن ۔ اَے خُداوند! اپنے احکام کے مُطابق مجھے زندہ کر ۔(150) جو شرارت کے درپے رہتے ہیں وہ نزدیک آگئے ۔ وہ تیری شریعت سے دور ہیں۔(151) اَے خُداوند ! تُو نزدیک ہے اور تیرے سب فرمان برحق ہیں ۔(152) تیری شہادتوں سے مجھے قدیم سے معلوم ہُؤا کہ تُو نے اُنکو ہمیشہ کے لئے قائم کیا ہے۔ (153) میری مُصیبت کا خیال کر اور مجھے چھُڑا کیونکہ میَں تیری شریعت کو نہیں بھولتا۔ (154) میری وکالت کر اور فدیہ دے۔ اپنے کلام کے مُطابق مجھے زندہ کر۔ (155) نجات شریروں سے دور ہے کیونکہ وہ تیرے آئین کے طالب نہیں ہیں۔ (156) اَے خُداوند ! تیری رحمت بڑی ہے اپنے احکام کے مُطابق مجھے زندہ کر۔ (157) میرے ستانے والے اور مُخالف بہت ہیں۔ تو بھی میَں نے تیری شہادتوں سے کنارہ نہ کیا۔ (158)میَں دغابازوں کو دیکھکر بول ہُؤا۔ کیونکہ وہ تیرے کلام کو نہیں مانتے۔ (159) خیال فرما کہ مجھے تیرے قوانین سے کَیسی مُحبت ہے۔ اَے خُداوند ! اپنی شفقت کے مُطابق مجھے زندہ کر۔(160) تیرے کلام کا خلاصہ سچّائی ہے۔ تیری صداقت کے کُل احکام ابدی ہیں۔(161) اُمرا نے مجھے بے سبب ستایا ہے۔لیکن میرے دِل میں تیری باتوں کا خوف ہے۔ (162)میَں بڑی لُوٹ پانے والے کی مانند تیرے کلام سے خوش ہوں۔ (163) مجھے جھوٹ سے نفرت اور کراہیت ہے۔ لیکن تیری شریعت سے مُحبت ہے۔(164) میَں تیری صداقت کے احکام کے سبب سے دِن مین سات بار تیری ستایش کرتا ہوں۔ (165) تیری شریعت سے مُحبت رکھنے والے مُطمئن ہیں۔ اُنکے لئے ٹھوکر کھانتے کا کوئے موقع نہیں۔(166) اَے خُداوند! میَں تیری نجات کا اُمیدوار رہو ہوں۔ اور تیرے فرمان بجا لایا ہوں۔ (167) میری جان نے تیری شہادتیں مانی ہیں اور وہ مجھے نہایت عزیز ہیں۔ (168) میَں نے تیرے قوانین اور شہادتوں کو مانا ہے۔ کیونکہ میری سب روشیں تیرے سامنے ہں۔ (169)اَے خُداوند! میری فریاد تیرے حُضُور پہنچے اپنے کلام کے مُطابق مجھے فہم عطا کر۔ (170)میری اِلتجا تیرے حُضُور پہنچے اپنے کلام کے مُطابق مجھے چُھڑا ۔(171) میرے لبوں ست تیری ستایش ہو کیونکہ تُو مجھے اپنے آئین سکھاتا ہے۔ (172) میری زُبان تیرے کلام کا گیت گائے۔ کیونکہ تیرے سب فرمان برحق ہیں ۔(173) تیرا ہاتھ میری مدد کو تیار رہے کیونکہ میَں نے تیرے قوانین اختیار کئے ہیں ۔(174) اَے خُداوند! میَں تیری نجات کا مُشتاق رہا ہوں۔ اور تیری شریعت میری خُوشنودی ہے ۔(157) میری جان زندہ رہے تو وہ تیری ستایش کرے گی۔ اور تیرے احکام میری مدد کریں۔(176) میَں کھوئی ہوئی بھیڑ کی مانند بھٹک گیا ہوں اپنے بندہ کو تلاش کر کیونکہ میَں تیرے فرمان کو نہیں بھولتا۔