امثال. Chapter 12

1 جو تربیت کو دوست رکھتا ہے علم کو دوست رکھتا ہے لیکن جو تنبیہ سے نفرت رکھتا ہے وہ حیوان ہے ۔
2 نیک آدمی خداوند کا مقبول ہوگالیکن برے منصوبے باند ھنے والے کو وہ مجرم ٹھہرایئگا ۔
3 آدمی شرارت سے پایدار نہیں ہوگا لیکن صادقوں کی جڑ کو کبھی جنبش نہ ہوگی ۔
4 نیک عورت اپنے شوہر کے لئے تاج ہے لیکن ندامت لانے والی اسکی ہڈیوں میں بوسیدگی کی مانند ہے ۔
5 صادقوں کے خیالات دُرست ہیں لیکن شریروں کی مشورت مکر ہے ۔
6 شریروں کی باتیں یہی ہیں کہ خون کرنے کے لئے تاک میں بیٹھیں لیکن صادقوں کی باتیں انکو رہائی دینگی ۔
7 شریر پچھاڑکھاتے اور نیست ہوتے ہیں لیکن صادقوں کا گھر قائم رہیگا ۔
8 آدمی کی تعریف اسکی عقلمندی کے مطابق کی جٓاتی ہے لیکن بے عقل حقیر ہوگا ۔
9 جو چھوٹا سمجھاجٓاتا ہے لیکن اسکے پاس ایک نوکر ہے اس سے بہتر ہے جو اپنے آپکو بڑاجٓانتا اور روٹی کا محتاج ہے۔
10 صادق اپنے چوپائے کی جٓان کا خیال رکھتا ہے لیکن شریروں کی رحمت بھی عین ظلم ہے۔
11 جو اپنی زمین میں کاشتکاری کرتا ہے روٹی سے سیر ہوگالیکن بطالت کا پیرو بے عقل ہے ۔
12 شریر بد کرداروں کے دام کا مشتاق ہے لیکن صادقوں کی جڑپھلتی ہے۔
13 لبوں کی خطارری میں شریر کے لئے پھنداہے لیکن صادق مصبیت سے بچ نکلیگا۔
14 آدمی کے کلام کا پھل اسکو نیکی سے آسودہ کریگا اور اسکے ہاتھوں کے کئے کی جزا اُسکوملیگی ۔
15 احمق کی روش اسکی نظر میں درست ہے لیکن دانا نصیحت کو سنتا ہے
16 احمق کا غضب فوراًظاہر ہو جٓاتا ہے لیکن ہوشیار ندامت کو چھپاتا ہے ۔
17 راستگوصداقت ظاہر کرتا ہے لیکن جھوٹاگواہ دغابازی ۔
18 بے تامل بولنے والے کی باتیں تلوار کی طرح چھید تی ہیں لیکن دانشمندکی زبان صحت بخش ہے۔
19 سچے ہونٹ ہمیشہ تک قائم رہینگے لیکن جھوٹی زبان ٖصرف دم بھرکی ہے۔
20 بد ی کے منصوبے باندھنے والوں کے دل میں دغاہےلیکن صلح کی مشورت دینے والوں کے لئے خوشی ہے
21 صادق پر کوئی آفت نہیں آیئگی لیکن شریر بلامیں مبتلا ہونگے۔
22 جھوٹے لبوں سے خداوند کو نفرت ہے لیکن راستکا ر اسکی خوشنودی ہیں۔
23 ہوشیارآدمی علم کو چھپاتا ہےلیکن احمق کا دل حمایت کی منادی کرتاہے۔
24 محنتی آدمی کا ہاتھ حکمران ہو گا ۔لیکن سُست آدمی باج گذار بنیگا ۔
25 آدمی کا دل فکرمندی سے دب جٓاتا ہے لیکن اچھی بات سے خوش ہوتا ہے۔
26 صادق اپنے ہمسایہ کی راہنمائی کرتا ہے لیکن شریروں کی روش انکو گمراہ کر دیتی ہے۔
27 سست آدمی شکارپکڑکر کباب نہیں کرتا لیکن اِنسان کی گران بہا دولت محنتی پاتا ہے۔
28 صداقت کی راہ میں زندگی ہے اور اُسکے راستہ میں ہرگز موت نہیں۔