۱-سموئیل. Chapter 3

1 اور لڑکا سموئیل عیلی کے سامنے خُداوند کی خِدمت کرتا تھا اور اُن دِنوں خُداوند کا کلام گران قدر تھا ۔ کوئی رویا برملا نہ ہوتی تھی۔
2 اور اُس وقت اِیسا ہُؤا کہ جب عیلی اپنی جگہ لیٹا تھا۔اُسکی آنکھیں دُھندلانے لگی تھیِں۔ اور وُہ کچھُ دیکھ نہیں سکتا تھا)۔
3 اور خُدا کا چرغ اب تک بُجھا نہیں تھا اور سموئیل خُداوند کی ہَیکل میں جہاں خُدا کا صندوق تھا لیٹا ہُؤا تھا۔
4 تو خُداوند نے سموئیل کو پُکارا ۔ اُس نے کہا میَں حاضر ہوُں ۔
5 اور وہ دَوڑ کر عیلی کے پاس گیا اور کہا تُو نے مجھےُ پُکارا سو میَں حا ضرِ ہوں ۔ اُس نے کہا میں نے نہیں پُکارا ۔ پھر لیٹ جا ۔ سو وہ جا کر لیٹ گیا۔
6 اور خُداوند نے پھر ُپکارا سموئیل سموئیل اُٹھ کر عیلی کے پاس گا اور کہا تُو نے مجھےُ پکارا سو میِں حاضرِ ہوُں۔ اُس نے کہا اِے میرے بیٹے میں نے نہیں پُکارا ۔ پھر لیٹ جا۔
7 پاور سموئیل نے ہنوز خُداوند کو نہیں پہنچانا تھا اور نہ خُداوند کا کلام اُس پر ظاہر ہُؤا تھا ۔
8 پھر خُداوند نے تیسری دفعہ سموئیل کو پُکارا اور وہ اُٹھ کر عؔیلی کے پاس گیا اور کہا تُو نے مجھےُ پکارا سو میَں حاضرِ ہُوں ۔ سو عؔیلی جان گیا کہ خُداوند گیا کہ خُداوند نے اُس لڑکے کو پُکارا ۔
9 اِسلئِے عؔیلی نے سمؔوئیل سے کہا جا لیٹ رہ اور اگر وہ تجھُے پکارے تو تُو کہنا اَے خُداوند فرما کیونکہ تیرا بندہ سُنتا ہے ۔سو سؔموئیل جا کر اپنی جگہ پر لیٹ گیا۔
10 تب خُداوند کھڑا ہُؤا اور پہلے کی طرح پُکارا سموئؔیل ! سموئؔیل ! سموئؔیل نے کہا فرما کیوننکہ تیرا بندہ سُنتا ہے ۔
11 خُداوند نے سموئؔیل سے کہا دیکھ میَں اِؔسرائیل میں اَیسا کام کرنے پر ہُوں جِس سے ہر سُننے والے کے کان بھناّ جائینگے۔
12 اُس دِن عیلؔی پر سب کچھُ جو میَں نے اُسکے گھرانے کے حق میں کہا ہے شرُوع سے آخر تک پُورا کرُونگا ۔
13 کیونکہ میَں اُسے بتا چُکا ہوں کہ میَں اُس بدکاری کے سبب سے جسے وہ جانتا ہے ہمیشہ کے لئِے اُسکے گھر کا فَیصلہ کرُونگا کیونکہ اُسکے بیٹوں نے اپنے اُوپر لعنت بُلائی اور اُس نے اُنکو نہ روکا۔
14 اِسی لئِے عیلؔی کے گھرانے کی بابت میَں نے قسم کھائی کہ عؔیلی کے گھرانے کی بدکاری نہ تو کبھی کسی ذبیِحہ سے صاف ہوگی نہ ہدیہ سے ۔
15 اور سؔموئیل صُبح تک لیٹا رہا ۔تب اُس نے خُداوند کے گھر کے دروازے کھولے اور سؔموئیل عیلؔی پر رویاظاہر کرنے سے ڈرا۔
16 تب عؔیلی نے سمؔوئیل کو بُلا کر کہا اَے میرے بیٹے سموئؔیل ! اُس نے کہا میَں حاضرِ ہُوں ۔
17 تب اُس نے پُوچھا وہ کیا بات ہے جو خُداوند نے تجھُ سے کہی ہے؟ میَں تیری منتِ کرتا ہُوں اُسے مجھُ سے پوشِیدہ نہ رکھ ۔ اگر توُ کچھ بھی اُن باتوں میں سے جو اُس نے تجھ سے کہی ہیں چھِپائے تو خُدا تجھُ سے اَیسا ہی کرے بلکہ اُس سے بھی زِیادہ۔
18 تب سؔموئیل نے اُسکورتّی رتی حال بتایا اور اُس سے کچھُ نہ چھِپایا ۔اُس نے کہا وہ خُداوند ہے جو وہ بھلا جانے سو کرے۔
19 اور سؔموئیل بڑا ہوتا گیا اور خُداوند اُس کے ساتھ تھا اور اپس نے اُسکی باتوں میں سے کسی کو مٹیّ میں مِلنے نہ دیا ۔
20 اور سب بنی اِسرائیل نے داؔن سے بیر ؔ سبع تک جان لِیا کہ سؔموئیل خُداوند کا نبی مقرر ہُؤا ۔
21 اور خُداوند سَؔیلا میں پھرِ ظاہر ہُؤا کیونکہ خُداوند نے اپنے آپ کو سَؔیلا میں سؔموئیل پر اپنے کلام کے ذریعہ سے ظاہر کیاِ۔