اِستِثنا. Chapter 33

1 پھر مردِ خدا موسیٰ نے جو دعای خیر دیکر اپنی وفات سے پہلے بنی اسرائیل کو برکت دی وہ یہ ہے ۔
2 اور اُس نے کہا خداوند سینا سے آیا اور شعیر سے اُن پر آشکارا ہوا ، وہ کوہِ فاران سے جلوہ گر ہوا اور لاکھوں قدسیوں میں سے آیا اُسکے دہنے ہاتھ پر اُنکے لیے آتشی شریعت تھی ۔
3 وہ بے شک قوموں سے محبت رکھتا ہے اُسکے سب مقدس لوگ تیرے ہاتھ میں ہیں اور وہ تیرے قدموں میں بیٹھے ایک ایک تیری باتوں سے مستفیض ہو گا ۔
4 موسیٰ نے ہمکو شریعت اور یعقوب کی جماعت کے لیے میراث دی ۔
5 اور وہ اُس وقت یسرون میں بادشاہ تھا جب قوم کے سردار اکٹھے اور اسرائیل کے قبیلے جمع ہوئے ۔
6 روبن جیتا رہے اور مر نہ جائے تو بھی اُسکے آدمی تھوڑے ہی ہوں ۔
7 اور یہوداہ کے لیے یہ ہے جو موسیٰ نے کہا : ا ے خداوند ! تو یہوداہ کی سُن اور اپسے اُس کے لوگوں کے پاس پہنچا ۔ وہ اپنے لکیے آپ اپنے ہاتھوں سے لڑا اور تُو ہی اُسکے دشمنوں کے مقابلہ میں اُسکا مدد گار ہو گا ۔
8 اور لاوی کے حق میں اُس نے کہا : تیرے تمیم اور اوریم اُس مردِ خدا کے پاس ہیں جسے تُو نے مسہ پر آزما لیا اور جسکے ساتھ مریبہ کے چشمہ پر تیرا تنازع ہوا ۔
9 جس نے اپنے ماں باپ کے بارے میں کہا کہ میں نے اِنکو دیکھا نہیں اور نہ اُس نے اپنے بھائیوں کو اپنا مانا اور نہ اپنے بیٹوں کو پہچانا کیونکہ اُنہوں نے تیرے کلام کی احتیاط کی اور وہ تیرے عہد کو مانتے ہیں
10 وہ یعقوب کو تیرے احکام اور اسرائیل کو تیری شریعت سکھائیں گے وہ تیر ے آگے بخور اور یرے مذبح پر پوری سوختنی قپربانی رکھیں گے ۔
11 اے خداوند ! تُو اُسکے مال میں برکت دے اور اُسکے ہاتھوں کی خدمت کو قبول کر ۔ جو اُسکے خلاف اُٹھیں اُنکی کمر توڑ د ۔ اور اُنکی کمر بھی جنکو اُس سے عداوت ہے تا کہ وہ پھر نہ اُٹھیں ۔
12 اور بنیمین کے حق میں اُس نےکہا :۔ خداوند کا پیارا سلامتی کے ساتھ اُس کے پاس رہے گا وہ سارے دن اُسے ڈھانکے رہتا ہے اور وہ اُسکے کندھوں کے بیچ سکونت کرتا ہے ۔
13 اور یوسف کے حق میں اُس نے کیا :۔ اُسکی زمین خداوند کی طرف سے مبارک ہ ! آسمان کی بیش قیمت اشیا اور شبنم اور وہ گہرا پانی جو نیچے ہے ۔
14 اور سورج کے پکائے ہوئے بیش بہا پھل اور چاند ک اُگائی ہوئی بیش قیمت چیزیں ۔
15 اور قدیم پہاڑوں کی بیش قیمت چیزیں ۔
16 اور زمین اور ُسکی معموری کی بیش قیمت چیزیں اور اُسکی خوشنودی جو جھاڑی میں رہتا تھا ۔ اَن سب کے اعتبار سے یوسف کے سر پر یعنی اُسی کے سر کے چاند پر جو اپنے بھائیوں سے جُدا رہا برکت نازل ہو ۔
17 اُسکے بیل کے پہلوٹھے کی سی اُسکی شوکت ہے اور اُسکے سینگ جنگلی سانڈ کے سے ہیں اُن ہی سے وہ سب قوموں کو بلکہ زمین کی انتہا کے لوگوں کو دھکیلے گا ۔ وہ افرائیم کے لاکھوں لاکھ اور منسی کے ہزاروں ہزار ہیں ۔
18 اور زبولون کے بارے میں اُس نے کہا :۔ اے ابولون ! تُو اپنے باہر جاتے وقت اور اے اِشکار ! تُو اپنے خیموں میں خوش رہ ۔
19 وہ لوگوں کو پہاڑوں پر بُلائیں گے اور وہاں صداقت کی قُربانیاں گذراننے گے کیونکہ وہ سمندروں کے فیص اور ریت کے چھپے ہوئے خزانوں سے بہرہ ور ہونگے ۔
20 اور جد کے حق میں اُس نے کہا : ۔ جو کوئی جد کو بڑھائے وہ مبارک ہو وہ شیربی کی طرح رہتا ہے اور بازو بلکہ سر کے چاند تک کو پھاڑ ڈالتا ہے ۔
21 اور اُس نے پہلے حصہ کو اپنے لیے چُن لیا کیونکہ شرع دینے والے کا بخرہ وہاں الگ کیا ہوا تھا اور اُس نے لوگوں کے سرداروں کے ساتھ آکر خداوند کے انصاف کو اور اُسکے احکام کو جو اسرائیل کے لیے تھے پورا کیا ۔
22 اور دان کے حق میں اُس نے کہا :۔ دان اُس شیر ببر کا بچہ ہے جو بسن سے کود کر آتا ہے ۔
23 اور نفتالی کے حق میں اُس نے کہا : ۔ اے نفتالی ! جو لطف و کرن سے آسودہ اور خداوند کی برکت سے معمور ہے تُو مغرب اور جنوب کا مالک ہو !
24 اور آشر کے حق میں اُس نے کہا : ۔ آشر آس اولاد سے مالا مال ہو ۔ وہ اپنے بھائیوں کا مقبول ہو اور اپنا پاوں تیل میں ڈبوئے ۔
25 تیرے بینڈے لوہے اور پیتل کے ہونگے اور جیسے تیرے دن ویسی ہی تیری قوت ہو ۔
26 اے یسورون ! خداوند کی مانند اور کوئی نہیں جو تیری مدد کے لیے آسمان پر اور پنے جاہ و جلال میں افلاک پر سوار ہے ۔
27 ابدی خدا تیری سکونت گاہ ہے ۔ اور نیچے دائمی بازو ہیں ۔ اُس نے غنیم کو تیرے سامنے سے نکال دیا اور کہا اُنکو ہلاک کر دے ۔
28 او ر اسرائیل سلامتی کے ساتھ یعقوب کا سوتا اکیلا ۔ اناج اور مَے میں بسا ہوا ہے بلکہ آسمان سے اُس پر اوس پڑتی رہتی ہے ۔ بلکہ آسمان سے اُس پر اوس پڑتی رہتی ہے۔
29 مبارک ہے تو اے اسرائیل ! تُو خداوند کی بچائی ہوئی قوم ہے سو کون تیری مانند ہے ؟ وہی تیری مدد کی سپر اور تیرے جاہ و جلال کی تلوار ہے تیرے دُشمن تیرے مطیع ہو نگے اور تُو اُنکے اونچے مقاموں کو پامال کرے گا ۔